SiteTitle

SiteTitle

SortBy
 

کھونے والی چیز کی تلاش مین کسی عامل کے پاس جانا۔ [خرافات]

Questionایک ایسا شخص ہے کہ جو گمشدہ اشیاء کے مالکوں کے بارے دقیق بتا دیتا ہے، کئی بار یہ بات ثابت کر چکا ہے۔ میرے چچا کا بیٹا جنگ میں گم ہو چکا ہے اس کے بیوی بچے اس شخص کے باس جانا چاہتے ہیں تا کہ وہ اس کے بارے بتائے، آیا یہ کام جایز ہے؟
Answer: عام طور سے ایسے لوگوں کی بات کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا اور گمشدہ شی کی تلاش کے لیے ان کے پاس جانا جایز نہیں ہے۔

چہارشنبہ سوری اور اس کے آتش بازی پر مشتمل مراسم [خرافات]

Questionچہار شنبہ سوری (زرتشتی تہوار) اور اس میں آگ جلانے جیسی رسموں کا شرعا کیا حکم ہے؟
Answer: بیہودہ اور خرافاتی چیزیں ہیں ان سے پرہیز کرنا چاہیے۔

نظر بد کودور کرنے لئے اسفند کی دھونی دینا [خرافات]

Questionکیا نظر بد کو دور کرنے یا روکنے کے لئے اسفند کی دھونی دینے کی کوئی صحت ہے؟
Answer: اس کی کوئی صحت نہیں ہے، لیکن کہتے ہیں: ”اسفند کی دھونی فضا کو بکٹیریا سے پاک وصاف کرتی ہے اور مفید ہے“۔

فال حافظ کا عتبار [خرافات]

Questionفال حافظ کے سلسلے میں حضور کی کیا رائے ہے؟
Answer: اس فال کو کوئی اعتبار نہیں ہے ۔

فال قہوہ کا اعتبار [خرافات]

Questionاگر فالِ قھوہ کو کسی مشروع کام کے لئے انجام دیں تو اس کا کیا حکم ہے؟ مثلاً اس کے ذریعہ سے گمشدہ کو تلاش کرلیں یا کسی مشکل کو حل کرلیں ۔ اس صورت میں اس کے ذریعہ حاصل شدہ پیسے کا کیا حکم ہے ؟
Answer: فال قھوہ وغیرہ سب خرافات ہیں، اور شرعی طور سے اس کا کوئی اعتبار نہیں ہے، اور اس کے عوض پیسہ لینا جائز نہیں ہے ۔

سہ شنبہ (منگل کے روز) کی آش بی بی، بی بی حور اور بی بی نور [خرافات]

Questionکچھ دونوں سے منگل کے روز آش بی بی، بی بی نور، بی بی حور کی نمازیں، کہ جنکی مخصوص ترتیب اور مخصوص آداب ہیں، رائج ہوگئی ہیں ۔ ان کی نماز منگل کے روز اذان ظہر سے پہلے پڑھی جاتی ہے جو پانچ رکھتی ہے اور اس میں ایک بار حمد اور تین بار قل ہواللہ ہے ! اور یہ بھی کہ جو اس دستر خوان پر آٹا اور حلوہ رکھا جاتا ہے اس پر نابالغ لڑکے اور آسمان کا سایہ تک نہ پڑنا چاہیے! اس سلسلے میں جناب عالی کی کیا نظر ہے؟
Answer: یہ خرافاتیں ہیں؛ اور اس پر عمل کرناشریعت کے خلاف ہے، لوگوں کو شریں زبان سے سمجھائیں تاکہ وہ اس کام کو چھوڑ دیں ۔

بعض درختوں کے تقدس کا عقیدہ [خرافات]

Questionملک کے بعض علاقوں میں کچھ درختوں جیسے گز اور انگور کی بیلوں میں دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ ان کے سُوتوں میں گرہ لگاتے ہیں اور ان کے تقدس، ان سے شفا حاصل کرنے، یا ان سے حاجتوں کی برآوری ، یا بعض اوقات ان سے شفاعت کے معتقد ہیں اور کہتے ہیں: ”ان درختوں پر شک کرنے یا کج اعتقادی سے بہت سے ناگوار حادثات پیش آجاتے ہیں“ کچھ لوگ مذکورہ درختوں کو حضرت علی علیہ السلام یا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام یا دیگر اولیاء الٰہی سے منسوب جانتے ہیں اور کہتے ہیں: ”ہم ان درختوں کے معتقد ہیں ، اور ان سے توسل کرتے اور حاجت پاتے ہیں اور جنھوں نے ان درختوں کو جلایا ہے تو ان پر یا ان کی اولاد پر یا ان کے رشتہ داروں پر کوئی نہ کوئی مصیبت ضرور آئی ہے، یا وہ بیمار ہوئے ہیں“ لہٰذا حضور سے گذارش ہے کہ فرمائیں:
۱۔اس طرح کے درختوں کے تقدس کا عقیدہ صحیح ہے یا باطل؟
۲۔ ان درختوں کے سوتوں میں گرہ لگانا، یا ان درختوں پر کپڑا باندھنا اور ان سے حاجت طلب کرنا جائز ہے؟
۳۔ ان خرافات سے مقابلے کی خاطرکیا ایسے درختوں کا جلانا یا کاٹنا، جلانے والوں یا ان کے رشتہ داروں کے لئے مشکلات اور مصیبتوں کا باعث ہوگا؟
Answer: یہ اعتقادات قطعاً خرافات ہیں، اور ان سے حاجت طلب کرنا ایک طرح کا شرک ہے اور سب پر واجب ہے کہ نہی عن المنکر کریں، اور اپنی جزاء کو خداوندعالم سے طلب کریں ۔

شیخ احمدکے نام کے اوراق کا اعتبار [خرافات]

Questionکبھی کبھی اس کے طرح کے اوراق تقسیم ہوتے ہیں کہ:
”شیخ احمد نامی شخص نے پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کو مدینہ منورہ میں خواب دیکھا (آپ نے فرمایا:) آسمان میں ایک ستارہ نکلے گا اور توبہ کا دروازہ بند ہوجائے گا، وغیرہ وغیرہ--- اور جو کوئی اس طرح لکھے گا تو ایسا ایسا ہوگا اور اگر نہیں لکھے گا توایسا ایسا ہوگا“ کیا ایسے اوراق کا کوئی اعتبار ہے اور ان پر توجہ کرنا چاہیے؟
Answer: یہ اوراق گھڑے ہوئے و بے بنیاد ہیں، اور بہت سالوں سے خفیہ افراد کے ہاتھوں تقسیم ہوتے ہیں ۔

ارواح سے رابطہ اور غیب کی خبر دینے کا دعویٰ [خرافات]

Questionپچھلے کچھ دنوں سے خراسان میں ایک شخص ایسا ملا ہے کہ جس پر ایک خاص حالت طاری ہوجاتی ہے (خلصہ کی طرح) اور وہ عالم غیب کی خبریں دیتا ہے، جو حقیقت سے مطابقت رکھتی ہیں! مثال کے طور پر چوروں کا پتہ دیتا ہے، کھوئی ہوئی گاڑیوں کو بتادیتا ہے، بعض بیماریوں کا علاج کرلیتا ہے اور بعض قتل کے رازوں کو فاش کردیتا اور قاتل کو پہچنوادیتا ہے! آیہٴ کریمہ: ”لایعلم الغیب الّا ہو“ پر توجہ رکھتے ہوئے حضور فرمائیں:
الف: جو کچھ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے حقیقت ہے، یا اس کے پیچھے کوئی اور راز ہے؟
ب: اگر خرافات ہے تو کس طرح بعض واقعیّتوںکے مطابق ہے؟
ج: کیا ارواح سے رابطہ ایجاد کرنا ممکن ہے؟
Answer: اس طرح کے اشخاص بعض موقعوں پر سچ کہہ سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر یہ لوگ واقع کے خلاف خبر دیتے ہیں اور یہ مسئلہ تجربہ سے ثابت ہوچکا ہے اور ارواح سے ارتباط ممکن ہے لیکن یہ لوگ جو دعوا کرتے ہیں غالباً غلطی پر ہیں، اس سلسلے میں ہماری کتاب ”عود ما وارتباط با ارواح“ کا مطالعہ کریں ۔

دوبہنوں کی دوبھائیوں سے شادی نہ ہونے کی خرافات [خرافات]

Questionہمارے شہر کے بعض علاقوں میں غلط عقائد اور رسومات رائج ہیں کہ جنھوں نے لوگوں کے لئے بہت سی مشکلیں کھڑی کردی ہیں، مثلاً شادی اور نکاح کو فروردین مہینے کی تیرہویں تاریخ کو جائز نہیں جاتے اور معتقد ہیں کہ ایسی شادیاں نحس ہوتی ہیں ! اور ایسے ہی ان ایام میں رخصتی کو بھی نحس جانتے ہیں ! اور کچھ دنوں سے ہمارے گھر میں اس سے بڑی ایک اور مشکل پیش آگئی ہے اور وہ یہ ہے کہ دو بہنوں کی دو بھائیوں سے شادی نہیں ہوسکتی، کیونکہ یہ کام باعث ہوتا ہے کہ پہلی شب، جب دلھن دولھا کے گھر جاتی ہے تو دوسری بہن یا ان میں سے کوئی ایک انتقال کرجاتی ہے، حضور کی کیا نظر ہے؟
Answer: جو کچھ آپ نے تحریر کیا ہے خرافات ہے اور اس کا کوئی اعتبار نہیں ہے خدا پر بھروسہ کریں اور اس طرح کی باتوں کی پرواہ نہ کریں ۔
TotalPages : 1