SiteTitle

SiteTitle

SortBy
 

کھلاڑیوں کا غیر ملکی ٹیموں میں خدمت کرنا [مختلف مسائل]

Questionایک کھلاڑی بیت المال کے پیسے سے چیمپین بنا ہے اور اب غیرملکی ٹیموں نے اس کو بہت زیادہ پیسوں سے خریدلیا ہے، کیا یہ کام جائز ہے؟
Answer: اگر بیت المال کے ساتھ کوئی ایسا معاہدہ تھا تو اس پر عمل کرے اور اگر اس کا کوئی معاہدہ نہیں تھا تو وہ آزاد ہے؛ لیکن انصاف یہ ہے کہ اپنے ملک کے نفع میں کام کرے ۔

جوئے کا آلہٴ کار بننے سے خارج ہونے کا معیار [مختلف مسائل]

Questionمحترم مجتہدین نے اپنی توضیح المسائل میں، ورزش کے سلسلے میں اس طرح بیان کیا ہے: ”جب کوئی کھیل یا ورزش، جوئے کا آلہ کار بنّے کی حالت سے خارج ہوجائے تب اس میں کوئی اشکال نہیں ہے“ مجھ حقیر کا سوال یہ ہے کہ: جوئے کا آلہ بنے کی حالت سے خارج ہونے کا معیار کیا ہے؟
۱۔ دنیا کے سب لوگ معیار ہیں یا اکثر
۲۔ تمام مسلمان معیار ہیں یا مسلمان کی اکثریت یا مُلک ایران؟
۳۔ آیا مذکورہ جوئے کے آلے سے دنیا میں کسی کو بھی جوا نہیں کھیلنا چاہیے یا کوئی اور چیز معیار ہے؟
Answer: معیار یہ ہے کہ جس علاقہ میں اس سے کھیلا جاتا ہے وہاں کے رہنے والے حضرات اس کو جوئے کا ذریعہ وآلہ نہ سمجھتے ہوں بلکہ اُسے ایک قسم کی ورزش شمار کرتے ہوں ۔

پیشہ ورانہ کھیل کے سلسلے میں اسلام کا نظریہ [مختلف مسائل]

Questionاس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ ورزش نے آدھی دنیا کو اپنی طرف کھینچ لیا ہے اور کبھی کبھی یہ سیاست اور حکومت میں بڑا کردار ادا کرتی ہے نیز ہمارے ملک میں اخلاقی فساد سے مقابلہ کا بہترین ذریعہ شمار ہوتی ہے، گزارش ہے کہ درج ذیل سوالات کے سلسلے میں اپنی مبارک نظر بیان فرمائیں:
۱۔ ورزش کے سلسلے میں مقدس شریعت کا کیا نظریہ ہے ؟
۲۔ پیشہ ورانہ ورزش کے سلسلے میں اسلام کیا کہتا ہے؟
۳۔ ایسے افراد کے سلسلے میں جو لوگ ورزش کو اپنا مستقل شغل قرار دیتے ہیں اور اسی سے درآمد کرتے ہیں، اسلام کا کیا نظریہ ہے؟
۴۔ چیمپین شب والی ورزش کے متعلق اسلام کی کیا نظر ہے؟
۵۔ عوض (وہ پیسہ جو ورزش کرنے والے کے لئے منظور ہوتا ہے) کے ساتھ ورزشی مقابلوں کا کیا حکم ہے؟
۶۔ کیا مخصوص لباس کے ساتھ کھیلوں کا ٹی وی پر ڈائریکٹ دکھانا اور عورت ومردکا اُن کودیکھنا جائز ہے؟
۷۔ کھلاڑیوں کا ہارجیت کی شرط لگانے یا کسی تیسرے شخص کے شرط لگانے کا کیا حکم ہے؟
Answer: ا سے ۷ تک: بیشک ورزش جسم وروح کی سلامتی کے لئے ضروری ہے اور اسلام میں بھی بامقصد ورزش کی تاکید ہوئی ہے (جیسے گھڑ سواری، تیراکی وغیرہ) لیکن شرط لگانے کی فقط گھڑ سواری اور تیراندازی میں اجازت دی گئی ہے، افسوس کہ آج ورزش اور کھیل کود جیسا کہ آپ نے اس کی طرف اشارہ بھی کیا ہے، بہت سے موارد میں اپنے اصلی راستہ سے ہٹ گئے اور افراط وتفریط کی طرف مائل ہوگئے ہیں اور کبھی کبھی زرپرستوں کے تجارتی مسائل کا آلہ یا سیاست بازوں کا لقمہٴ تر بن جاتے ہیں، اگر یہی حال رہا تو ورزش کرنے والوں اور اس کے شائقین کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے،اُمید کرتا ہوں کہ ورزش اور کھیل کود کے اندیشمندان اس سے ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کی روک تھام کے لئے کوئی راستہ تلاش کریں، اس کو اس کی اصلی جگہ دیں اور یہ بھی کہ ہمارے کچھ جوان ورزش کے انحرافات کی بھینٹ چڑھتے جارہے ہیں اس کی بھی روک تھام ہونی چاہیے۔
TotalPages : 1