SiteTitle

SiteTitle

SortBy
 

مالی سوسائٹی کو ہدیہ کے عنوان سے فائدہ دینا [قرض کے احکام]

Questionقرض کی خریداری میں اشکالات ، اور خصوصاً قرض کی ادائیگی پر متعدد تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے، کیا عقود اسلامی کے دائرہ میں سود کا حساب اور اس سود کو، قرض کا ہدیہ کے عنوان سے ادا کرنا ، اشکال سے خالی ہے ؟
Answer: جواب: اس صورت میں جب کوئی معاہدہ کیا گیا ہو اور قرض لینے والا اپنی مرضی اور رغبت سے کوئی چیز اضافہ کے طور پر دے تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔

امور خیریہ میں کمک کی شرط پر قرض دینا [قرض کے احکام]

Questionکیا ذیل میں درج، شرط جائز ہے: میں آپ کو قرض دیتا ہو بشرطیکہ آپ ایک رقم، فلاں خیراتی ادارہ یا امداد کمیٹی کو دیں گے؟
Answer: جواب:اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے یہاں پر قرض دینے والا اپنے لئے کسی زیادتی کا مطالبہ نہیں کررہا ہے، بلکہ منافع کو خیراتی ادارہ وغیرہ کے لئے طلب کر رہا ہے لہذ اشکال نہیں ہے ۔

جہیز کے لئے قرض دینے میں سامان کا معیّن کرنا [قرض کے احکام]

Questionایک سو سائٹی اپنی خدمات کو بڑھانے یا متنوع کرنے کے لئے قسطی فروش کے قالب میں ، جہیز خریدنے کے لئے قرض دینے کا اقدام کرتی ہے ۔ کیا معاہدہ کرتے وقت ورقرض دیتے وقت سامان کی نوعیت اور اس کی قیمت کو دقیق طور سے معیَّن کرنا ضرور ہے ، یا فقط جہیزکی خریداری کا بیان ، کافی ہے؟
Answer: جواب:سامان کی نوعیت کا معین کرنا ضروری نہیں ہے ۔

صوری معاملات کے ذریعہ گھر بنانے کا قرض لینا [قرض کے احکام]

Questionبہت سے بینک گھر خریدنے کے لئے قرض دیتے ہیں لیکن دیا گیا قرض غالباً گھر خریدنے کے لئے کافی نہیں ہوتا ، لوگوں کے درمیان یہ رائج ہوگیا ہے کہ اپنے دوستوں سے مکان خریدنے کا ایک فرضی معاملہ کر کے مذکورہ قرض حاصل کر لیتے ہیں ۔ کیا یہ کام جائز ہے ؟
Answer: جواب: کیونکہ یہ کام بینک کے قوانین کے خلاف ہے لہٰذا جائز نہیں ہے ۔

قرض لینے والے کا بغیر پہلے شرط کیے سود دینا [قرض کے احکام]

Questionایک شخص دوسرے کو قرض دیتا ہے اور سود وغیرہ سے متعلق کوئی شرط نہیں لگاتا لیکن جب وہ اپنا قرض وصول کرتا ہے تو واضح طور یا کنایہ کی صورت میں اشارہ کرتا ہے کہ کتنا اچھا ہوتا کہ کچھ منافع بھی مل جاتا ، اس صورت میں جب کہ اس نے قرض لینے والے کے لئے کسی خاص رقم کو معین نہیں کیا اور فقط گلہ اور ناراحتی کا اظہار کیا ہے کیا قرض لینے والے کے لئے جائز ہے کہ کچھ رقم اس کو دے دیے کیا یہ رقم ربا (سود) کے حکم میں نہیں ہے ؟
Answer: جواب: کیونکہ اس نے شرط نہیں لگائی تھی اور اپنے مافی الضمیر کو گلہ کی صورت میںادا کیا تھا اور کوئی بھی اجبار بھی نہیں تھا لہٰذا کوئی اشکال نہیں ہے ۔

قرض کے مصرف کی تبدیلی کی صورت میں مالی سوسائٹیوں کا وظیفہ [قرض کے احکام]

Questionایک کو پریٹیو (coprative)بینک نے اپنے اہداف اور مقاصد پر عمل کرتے ہوئے کہ جس کا مقصد مستمندان کی مدد اور اقتصادی اور تعمیراتی کام میں شریک ہونا ہے ، گھر کی خریداری یا اس کی مرمّت اور معاملات کی خاطر قسطی قرض کو بیچنے کے لئے قرض جُعالہ کا اقدام کیا ہے۔ اب اگر جس کام کے لئے قرض لیا ہے اس کام میں خرچ نہ کیا جائے (وہ کسی بھی وجہ سے ہو ) تو اس بینک کا کیا کوظیفہ ہے؟ کیا پہلے معاہدے کو توڑ کر جدید موضوع کی بنیاد پر جدید معاہدہ کرے ، یا وقت کے گذر جانے کی وجہ اس بینک پر کوئی ذمِّہ داری عائد نہیں ہوتی اور پہلے معاہدے کے ذریعہ منافع کی در آمد بلا اشکال ہے ؟
Answer: جواب: پہلے معاہدہ کو فسخ کریں اور جدید معاہدہ منعقد کریں۔ ورنہ جو فائدہ لیں گے وہ ربا (سود) ہے۔

قرض کی تمام قسطوں کی ادائیگی تک بینک میں رکھی رقم کو روک لینا [قرض کے احکام]

Questionبعض قرض الحسنہ سوسائٹیوں کے قرض دینے کے شرائط اور کیفیت بحسب شرح ذیل ہے مہربانی فرماکر اس کا حکم شرعی بیان فرمائیں :

اس سوسائیٹی کا اعلان ہے لوگوں کو اختیار ہے کہ وہ جتنا پیسہ جتنی مدت میں چاہیں بغیر کسی فائدہ کے اس سوسائیٹی میں جمع کرکے اپنا حساب کھلوا سکتے ہیں، مدت کے پورا ہوجانے اور حمع شدہ رقم کی واپسی کے بعد (البتہ کبھی مذکورہ رقم کو قسط کی ادائیگی تک روک لیتے ہیں )اسی رقم کے برابر اتنی ہی مدت کے لئے مزدوری کے معمولی خرچ پر، قرض لے لیں۔
Answer: جواب: اس صورت میں جب یہ جمع شدہ مذکورہ رقم تمام درخواست دہندگان کی سہولتوں میں اضافہ کا سبب ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے۔

سود والے قرض کوسود کے نہ دینے کی نیت سے لینا [قرض کے احکام]

Questionکیا ان پر ائیویٹ یا سرکاری بینکوں سے قرض لینا کہ جو سود لیتے ہیں ، اس ترتیب سے کہ سود کو قبول نہ کرے فقط قرض کو قبول کرے ،جائز ہے؛ ہر چند کہ وہ جبراً اس سے سودلیں گے؟ ایسے ہی ادھار معاملات میں کہ جن میں قسطی طور سے سے خریداری کی جاتی ہے اور قسط میں تاخیر کی وجہ سے سود کی شرط لگائی جاتی ہے، کیا جائز ہے کہ تاخیر کی شرط کو نیت میں قبول نہ کرے اور اصل معاملہ انجام دے لے؟
Answer: جواب: اگر قرض کو سود کی شرط کے ساتھ لیا ہے تو جائز نہیں ہے؛ ہر چند کہ وہ بغیر اجبار کے سود کے دینے کا قصد نہ رکھتا ہو ۔

قرض کی قسطوں کی ادائیگی میں تاخیر [قرض کے احکام]

Questionقرض الحسنہ سے سوسائٹی کے قرض دینے کا رابطہ، دیے ہوئے قرض کی ادائیگی سے مستقیم ہے ، قرض کی قسطوں میں ہر طرح کی تاخیر جدید قرضوں کے ملنے میں مشکلات کا باعث ہوتی ہے ، اس سلسلے میں ذیل میں دیے گئے دو سوالوں کے جوابات عنایت فرمائیں:

الف۔ کیا اس طرح کا قرض لینا جائز ہے؟

ب۔ کیا سرکاری بینکوں کی طرح وہ بھی قسط میں تاخیر کی وجہ سے ہر روز کے حساب سے جرمانہ لے سکتے ہیں ؟
Answer: جواب: قرض لینے والوں کے لئے قرض کی ادائیگی میں تاخیر کرنا جائز نہیں ہے؛ ایسے ہی تاخیر کے اوپر جرمانہ لینا بھی جائز نہیں ہے۔

قرض دینے کے لئے زبانی معاہدہ کا کافی ہوا [قرض کے احکام]

Questionعقود اسلامی کے تحت قرض لینے کے لئے (قرض الحسنہ کے علاوہ) تحریری معاہدہ کیا جاتا ہے۔ اگر تحریری معاہدہ منعقدنہ ہو، اور زبانی معاہدے پر قناعت کی جائے، کافی ہے؟
Answer: جواب: کوئی اشکال نہیں ہے۔

قرض لینے کے لئے کھاتہ کھلوانے کی شرط [قرض کے احکام]

Questionقرض کے امید واروں سے شرط کی جاتی ہے کہ قرض لینے کے لئے ان کے لئے کھاتہ کھلوانا ضروری ہے اور کھاتہ کھلے رہنے کی کم سے کم رقم کئی مہینے تک ان کے حساب میں رہنا چاہیے ۔ کیا قرض دینے کے لئے اس طرح کی شرطوں میں اشکال نہیں ہے؟
Answer: جواب: اگر یہ شرط تمام قرض لینے والوں کے فائدے میں ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن اگر قرض دینے والوں کے فائدہ میں ہو تو جائز نہیں ہے۔

قرض کی رقم کو معاہدہ کے مورد کے علاوہ خرچ کرنا [قرض کے احکام]

Questionکچھ اشخاص نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بینکوں سے قرض لیا ، حکم شرعی سے نا آشنائی کی وجہ سے اس کو معاہدے کے علاوہ کسی اور جگہ خرچ کردیا ہے ۔مثلاً کھیتی کے لئے قرض لیا تھا لیکن اس کو کار خریدنے خرچ کردیا ؟ اس کا شرعی حکم بیان فرمائیں؟
Answer: جواب: ایسے قرض باطل ہیں ۔ ان کو دوسرے عقود شرعیہ پر منطبق کرنا چاہیے تاکہ ربا(سود)کی مشکل پیش نہ آئے۔
TotalPages : 1