توضیح المسائل پر عمل کرنا کافی ہے، یعنی کیا مطلب؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 

توضیح المسائل پر عمل کرنا کافی ہے، یعنی کیا مطلب؟

Questionاس مطلب کی تصریح کے مطابق عمل کرنا جائز ہے جو توضیح المسائل کے شروع میں لکھی ہوتی ہے کیا وہ دوسروں کے فتویٰ پر عمل کرنے سے منع کرتی ہے؟اور کیا لوگ ایسے مرجع کی بہ نسبت جو قدرت بیان نہ رکھنے کی وجہ سے ناشناختہ رہ گیاہو، کوئی ذمہ داری رکھتے ہیں؟ تو ایسی صورت میں کیا لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ اس کو پہنچوائے؟
Answer: جواب :الف)مذکورہ تصریح دوسرے مجتہدین کے رسالے پر عمل کرنے سے انکارنہیں کرتی بلکہ ممکن ہے چند جائز التقلید مجتہد ، اجتہاد کے شرایط میں برابر ہوں۔ ہاں اگر کسی کی توضیح المسائل میں یہ لکھا ہوا ہو کہ صرف اسی پر عمل کرنا متعین ہے اور دوسروں کے رسالے پر عمل کرنا جایز نہیں ہے تو اس بات کا مفہوم دوسروں کی نفی کرتا ہے جبکہ میں نے ابھی تک کسی بھی رسالہ کے مقدمہ میں ایسی بات لکھی ہوئی نہیں دیکھی ۔
ب) صحیح ہے کہ قدرت بیان کا پایا جانا انسان کی معرفی کا باعث ہے لیکن اگر کوئی شخص بیان کی قدرت نہیں رکھتا جس کے نتیجہ میں اس کا علم لوگوں کے درمیان مجھول رہ جائے اور جستجو کے با وجود بھی اس کا علمی مقام واضح نہ ہوپائے تو ایسی صورت میں لوگوں کی ذمہ داری نہیں ہے کہ اس کو پہنچوائے ، وہ اس خزانہ کے مانند ہے جو پہچانا نہ گیا ہو اور ایسے خزانے کے بارے میں لوگوں کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔
CommentList
Tags
*TextComment
*PaymentSecurityCode http://makarem.ir
CountBazdid : 4439