مستحب ہے گیارہ ، بارہ اور تیرہ ذی الحجہ کو منی میں رکے حتی طواف مستحب کے لئے بھی منی سے باہر نہ جائے - پندرہ نمازوں کے بعد منی میں تکبیر کہنا او ر دس نمازوں کے بعد غیر منی میں تکبیر کہنا کہ اول نماز ، نماز ظہر رو ز عید ہے ، مستحب ہے - اور بعض نے اس کو واجب جانا ہے اور اولیٰ کیفیت تکبیر میں یہ ہے کہ کہے :
” اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ ، وَ اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ عَلیٰ مٰا ھَدانٰا ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ عَلیٰ مٰا رَزَقَنٰا مِنْ بَھیمَةِ الاٴنْعٰامِ ، وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ مٰا اٴبْلاٰنٰا “ -
جب تک منی میں اقامت گزیں ہے اگر ممکن ہے واجب او رمستحبی نمازیں مسجد خیف میں پڑھے ، امام صادق علیہ السلام کی ایک حدیث میں پڑھتے ہیں کہ مسجد خیف میں سو رکعت نماز ستر سال کی عبادت کے برابر ہے اور سو مرتبہ ” سُبْحانَ اللّٰہ “ کہنا بندہ آزاد کرنے کے برابر ثواب رکھتا ہے ، اور سو مرتبہ ” لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ “ کہنا احیاء نفس کے ثواب کے برابر ہے ، اور سو مرتبہ ” اَلْحَمْدُ لِلّٰہْ “ خراج عراقین کے برابر ثواب رکھتا ہے کہ راہ خدا میں صدقہ دے -