مستحبات احرام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک حج
حج و عمرہ کے آداب و مستحبات مکروہات احرام

مستحبات احرام چند چیزیں ہیں :
1 .پہلے اپنے بدن کو پاک و صاف کرے اور ناخن و مونچھ کی اصلاح کرے اور زیر بغل اور زیر ناف کے بالوں کو زائل کرے -
۲ ۔ جو شخص حج کا ارادہ رکھتا ہے اوّل ماہ ذی القعدہ سے اور جو شخص عمرہٴ مفردہ کا ارادہ رکھتا ہے ایک ماہ سے پہلے سے اپنے سر اور ڈاڑھی کے بال چھوڑ دے ، اور بعض فقہاء اس کے وجوب کے قائل ہوئے ہیں ، یہ قول ہر چند ضعیف ہے لیکن موافق احتیاط ہے -
۳ ۔ احرام سے پہلے میقات میں غسل احرام کرے اور یہ غسل ، زن حائض اور وضع حمل کرنے والی عورت سے بھی صحیح ہے اور اس غسل کو مقدم کرنا بالخصوص اس صورت میں کہ خوف ہو میقات میں پانی نہ ملے ، جائز ہے اور تقدیم کی صورت میں اگر میقات میں پانی میسر ہو مستحب ہے غسل کا اعادہ کرے اور اگر مکلف غسل احرام کرنے کے بعد کوئی لباس پہن لے یا کوئی چیز کھالے کہ محرم پر حرام ہے ، تکرار غسل ، مستحب ہے اور اگر دن میں غسل کرے وہ غسل آخر شب آئندہ تک کفایت کرے گا ، اسی طرح رات میں غسل کرے آخر روز آئندہ تک کافی ہے ، لیکن اگر غسل کے بعد اور احرام سے پہلے اس کا وضو باطل ہو جائے غسل کا اعادہ کرے -
۴ ۔ دو نوں لباس احرام زیب تن کرتے وقت یہ دعا پڑھے :
” اَلْحَمْدُ لِلّہِ الَّذی رَزَقَنی مَا اُواری بِہ عَوْرَتِی ، و اٴُوَدِّی فیہِ فَرْضی ، وَ اٴعْبُدُ فیہِ رَبِّی ، و اَ نْتَھی فیہِ الیٰ مَا اَمَرَنی - الْحَمْدُ لِلّہِ الّذی قَصَدْتُہُ فَبَلَّغَنی ، وَ اٴرَدْتُہُ فَاُعانَنی ، وَ قَبِلَنی وَلَمْ یَقْطَعْ بی ، وَ وَجْھَہُ اٴرَدْتُ فَسَلَّمَنی - فَھُوَ حِصْنی وَ کَھْفِی وَ حِرْزی وَ ظَھْری وَ مَلاذی وَ رَجائی وَ مَنجای و ذُخری وَ عُدَّتی فی شِدَّتی وَ رَخائی“ -
۵ ۔ دو لباس احرام سوتی کپڑے کے ہوں -
۶ ۔ احرا م کو بترتیب زیر باندھے : بصورت امکان نماز ظہر کے بعد اور اگر ممکن نہ ہو دوسری واجب نماز کے بعد اور چنانچہ وہ بھی ممکن نہ ہو چھ یا دو رکعت نماز نافلہ کے بعد کہ رکعت اول میں حمد کے بعد سورہ توحید اور رکعت دوم میں سورہ قل یا ایھا الکافرون پڑھے ، اور چھ رکعت افضل ہے ، اور نماز کے بعد حمد و ثنائے الٰہی بجالائے اور محمد و آل محمد پر درود و سلام بھیجے اس وقت یہ دعا پڑھے -
” اَللَّھُمَّ اِنَّی اٴساٴلُکَ اَنْ تَجْعَلَنی مِمَّنِ اسْتَجابَ لَکَ ، وَ آمَنَ بِوَعْدِکَ ، وَ اتَّبَعَ اٴمْرَکَ ، فَاِنَّی عَبْدُکَ وَفی قَبْضَتِکَ ، لا اٴوُقیٰ اِلا مَا وَقَیْتَ ، وَلا آخُذُ اِلا مَا اٴعْطَیْتَ ، وَ قَدْ ذَکَرْتَ الْحَجَّ فَاٴسْاَلُکَ اَنْ تَعْزِمَ لی عَلیہِ عَلی کِتابِکَ وَ سُنَّةِ نَبِیِّکَ صَلَواتُکَ عَلیہِ وَ آلِہِ ، وَ تُقَوِّیَنی عَلی مَا ضَعُفْتُ ، وَ تُسَلِّمَ لی مَناسِکی فی یُسرٍ مِنْکَ وَ عافِیَةٍ ، وَ اجْعَلْنی مِنْ وَفْدِکَ الّذی رَضِیْتَ وَ ارْتَضَیْتَ ، وَ سَمَّیْتَ وَ کَتَبْتَ - اللّھُمَّ انّی خَرَجْتُ مِنْ شُقَّةٍ بَعیدةٍ ، وَ اٴنْفَقْتُ مٰالی اِبْتِغاءَ مَرْضٰاتِکَ - اللّھُمَّ فَتَمَّمْ لی حَجَّتی وَ عُمْرَتی - اللّھُمَّ انّی اُرِیدُ التَّمَتُّعَ بِالعُمرَةِ الی الحَجِّ ، عَلیٰ کِتابِکَ وَ سُنَّةِ نَبِیِّکَ ، صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَ آلِہِ ، فَان عَرَضَ لی عارِضٌ یَحْبِسُنی فَخَلِّنی حَیثُ حَبَسْتَنی ، بِقَدَرِکَ الّذی قَدَّرْتَ عَلَیّ - اللّھُمَّ اِنْ لَمْ تَکُنْ حِجَّةً فَعُمرَةً اُحَرِّمُ لَکَ شَعْری وَ بَشَری وَ لَحْمی وَ دَمی وَ عِظِامی وَ مُخِّی وَ عَصَبِی مِنِ النِّساءِ وَ الثِّیابِ وَ الطَّیبِ ، اٴبْتَغی بِذلِکَ وَجْھَکَ وَ الدَّارَ الآخِرَةَ “ -
۷ ۔ نیت احرام کو زبان پر جاری کرے اور تنہانیت قلبی پر قناعت نہ کرے اور مردوں کے لئے مستحب ہے کہ بلند آواز میں تلبیہ کہیں -
۸ ۔ پہلے عرض کیا کہ تلبیہ واجب ہے کہ اس سے احرام حاصل ہوتا ہے ، بنا بر احتیاط اس طرح ہے :
” لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ لا شَرِیکَ لَکَ لَبَّیْکَ ، اِنَّ الحَمْدَ وَ النَّعْمَةَ لَکَ وَ الْمُلْکَ ، لا شَرِیکَ لَکَ “ -
اور مستحب ہے کہ اس کے بعد کہے :
” لَبَّیْکَ ذَا الْمَعارِج لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ داعِیاً اِلیٰ دارِ السَّلامِ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ غَفّٰارَ الذُّنُوبِ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ اَھْلَ التَّلْبِیَةِ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ ذَا الْجَلالِ وَ الِاکْرامِ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ تُبْدِیٴُ وَ الْمَعادُ اِلَیْکَ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ تَسْتَغْنی وَ یُفْتَقَرُ اِلَیْکَ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ مَرْعُوْباً وَ مَرْھُوباً اِلَیْکَ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ اِلٰہَ الْحَقِّ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ ذَا النَّعْمآءِ وَ الْفَضْلِ الْحَسَنِ الْجَمیلِ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ کَشّٰافَ الْکُرَبِ العِظامِ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ عَبْدُکَ وَ ابْنُ عَبْدَیکَ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ یٰا کِرِیمُ لَبَّیْکَ “ -
بہتر ہے ان جملوں کو بھی کہے :
لَبَّیْکَ اَٴتَقَرَّبُ اِلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ بِحَجَّةٍ اَوْ عُمْرَةٍ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ وَ ھٰذِہِ عُمْرَةُ مُتْعَةٍ اِلَی الْحَجِّ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ اٴھْلَ التَّلْبِیَةِ لَبَّیْکَ ، لَبَّیْکَ تَلْبِیَةً تَمامُھا وَ بَلاغُھا عَلَیْکَ “ -
۹ ۔ حالت احرام اور موارد زیر میں تلبیہ کی تکرار کرے -
الف ) خواب سے بیدار ہوتے وقت -
ب ) ہر نماز واجب اور مستحب نماز کے بعد -
ج ) دوسرے زوّار کے پاس پہونچنے کے وقت کہ سوا ر ہیں -
د ) بلندی پر جاتے وقت اور بلندی سے نیچے اترتے وقت -
ھ ) سوار یا پیادہ ہوتے وقت -
و ) اوقات سحر تلبیہ زیادہ کہے - زنان حائض و نفساء ( وہ عورت جس نے بچہ جنا ہے ) بھی اس تلبیہ کو کہیں - جو شخص کہ عمرہ بجالا رہا ہے عمرہ میں اس کا تلبیہ کہنا مستمر ہوگا یہاں تک مکہ کے گھر نظر آئیں اس کے بعد تلبیہ کا سلسلہ موقوف ہوگا اور تلبیہٴ حج ، ظہر روز عرفہ تک مستمر رہے گا اور اس کے بعد قطع ہوگا -

حج و عمرہ کے آداب و مستحبات مکروہات احرام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma