سات سے گیارہ تک ۔ مکہ کے واجبات پنجگانہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک حج
۶ ۔ تقصیر 13 . گیارهوی اور بارهوی روز رمی جمرات کرنا

مسئلہ 322 ۔ اعمال سہ گانہٴ منی انجام دینے کے بعد واجب ہے کہ با قیماندہ اعمال حج بجالانے کے لئے دوبارہ مکہ واپس جائے ، اور اعمال مکہ کہ پانچ چیزیں ہیں انجام دے اور وہ مندرجہٴ ذیل ہیں-
۱ ۔ ” طواف حج “ کہ اس کو طواف زیارت بھی کہتے ہیں -
۲ ۔ ” نماز طواف حج “
۳ ۔ صفاو مروہ کے درمیان سعی -
۴ ۔ طواف نساء -
۵ ۔ نماز طواف نساء -
ان پانچوں واجب کو اس کیفیت سے کہ ہم نے عمرہٴ تمتع میں بیان کیا بلا کسی تفاوت کے بجا لائے سوائے نیت کے کہ یہاں پر طواف حج اور نماز و سعی کی نیت سے ہو اس کے بعد طواف نساء اور نماز طواف کی نیت سے ہو -
مسئلہ 323 ۔ حاجی بلا فاصلہ اعمال منی کے بعد اسی عید قرباں کے دن مکہ جاسکتا ہے اور اگر دیر کی تو تیرہویں سے متجاوز نہ ہو لیکن آخر ماہ ذی الحجہ تک بھی یہ اعمال انجام دے سکتا ہے ہر چند احتیاط مستحب یہ ہے کہ تیرہویں سے زیادہ تاخیر نہ کرے -
مسئلہ 324 ۔ اعمال مکہ کو اعمال منی کے بعد ( رمی جمرہ عقبہ ، قربانی و تقصیر ) بجا لائے لیکن چند گروہ عرفات جانے سے پہلے ان اعمال کو بجا لا سکتے ہیں :
۱ ۔ جن عورتوں کو یہ اندیشہ لا حق ہو کہ منی سے واپسی کے بعد عادت ماہانہ یا وضع حمل میں گرفتار ہو جائیں اور پاک ہونے تک مکہ میں نہ رہ سکیں گی کہ اور اپنے اعمال بجالائیں -
۲ ۔ وہ مریض جو ازدحام جمعیت میں طواف و سعی بجا نہ لا سکیں -
۳ ۔ بوڑھے مرد یا عورتیں کہ منی سے واپس ہونے کے بعد یہ اعمال بجالانے سے جمعیت کی کثرت کے باعث عاجز ہوں یا خطرہ اور ضرر کا خوف دامن گیر ہو -
۴ ۔ تمام وہ افراد جن کو معلوم ہے کہ مراجعت کے بعد کسی وجہ سے ان اعمال کو بجا نہ لاسکیں گے یا نہایت مشفت میں پڑ جائیں گے - ( اور اس مسئلہ میں طواف نساء اور طواف حج کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ) -
مسئلہ 325 ۔ جن موارد میں ان اعمال کو مقدم رکھتا ہے احتیاط واجب یہ ہے کہ احرام حج زیب تن کرے اس کے بعد یہ اعمال بجالائے -
مسئلہ 326 ۔ اگر بیمار منی سے مراجعت کے بعد صحت یاب ہو جائے یا عورت پاک ہو جائے اور طواف و سعی پر قادر ہو - احتیاط واجب یہ ہے کہ اعادہ کرے ( ہر چند عرفات جانے سے پہلے ان اعمال کو بجا لا چکا ہو ) -
مسئلہ 327 ۔ طواف نساء مرد و زن ، پیر و جوان ، شادی شدہ کنوارے ،حتی اطفال ممیز اور خنثی پر بھی واجب ہے اور بغیر اس کے عورت مرد پر اور مرد عورت پر حلال نہ ہوں گے ، بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ اگر طفل غیر ممیّز کو حج پر لائے ہیں اور اس کو محرم کیا ہے تو اس کا ولی اس کے ہمراہ طواف نساء بجالائے- 
مسئلہ 328 ۔ عمرہٴ حج تمتع میں طواف نساء واجب نہیں ہے لیکن حج تمتع میں اور عمرہٴ مفردہ میں طواف نساء واجب ہے -
مسئلہ ۳۲۹ : اگر کوئی عورت طواف حج یا طواف نساء کو بجالانے سے پہلے حیض میں گرفتار ہوجائے اور پاک ہونے سے پہلے مکہ سے جانے پر مجبور ہوجائے (مثلا قافلہ والوں کو جانے میں جلدی ہو) تو ضروری ہے کہ طواف حج یا نماز کے لئے نایب بنائے ، پھر خود سعی کو بجالائے اور اس کے بعد طواف نساء اور اس کی نماز کے لئے نایب بنائے(اسی طرح وہ لوگ جو بیماری یا کسی عذر کی وجہ سے طواف اور سعی کو انجام دینے پر قادر نہ ہوں وہ بھی نایب بنائیں) ۔
مسئلہ 330 ۔ طواف نساء کو بلا فاصلہ طواف حج کے بعد اور سعی سے پہلے بجا نہیں لایا جاسکتا بلکہ طواف نساء کو اتمام سعی کے بعد ہو نا چاہئے ، لیکن اگر از روئے فراموشی یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے اس کو سعی سے پہلے بجا لائے ، صحیح ہے - اسی طرح سعی کی طواف زیارت ( حج ) اور اس کی نماز پر تقدیم حالت اختیار میں جائز نہیں ہے -
مسئلہ 331 ۔ اعمال سہ گانہ منی اور اعمال پنجگانہ مکہ بجا لانے کے بعد جو چیزیں احرام میں حاجی پر حرام تھیں تین مرحلوں میں حلال ہو جاتی ہیں :
۱ ۔ سر مونڈنے یا بال کوتاہ کرنے کے بعد تمام محرمات احرام بجز خوشبو اور ہمسر ، حلال ہو جاتے ہیں -
۲ ۔ طواف زیارت ، نماز طواف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کے بعد خوشبو بھی حلال ہو جاتی ہے -
۳ ۔ طواف نساء اور نماز طواف نساء کے بعد ہمسر بھی حلال ہو جاتی ہے -
مسئلہ 332 ۔ واجب ہے حاجی شب یازدھم و دوازدھم منی میں ٹھہرے ( بعض مواقع میں شب سیزدھم بھی واجب ہے ) اور اگر ان شبوں میں غیر منی میں ہو لازم ہے کفارہ دے ( مسائل آئندہ میں آنے والی شرح و تفصیل کے مطابق )
مسئلہ 333 ۔ کافی ہے رات کا آدھا حصہ وہاں گزارے خواہ نیمہٴ اول ہو یا دوم -
مسئلہ 334 ۔ کوئی مانع نہیں ہے کہ حاجی شب یازدھم نیمہٴ شب کے بعد اعمال مکہ بجالانے کے لئے مکہ آئے ، یا اسی روز عید اعمال سہ گانہ منی انجام دینے کے بعد مکہ آئے اور نیمہٴ شب تک پلٹ جائے ، کہ منی میں شب گزاری انجام پائے -
مسئلہ 335 ۔ منی میں شب گزاری کے لئے بھی تمام اعمال حج کی طرح نیت اور قصد قربت لازم ہے ، اور کافی ہے کہ اپنے دل میں نیت کرے کہ حجة الاسلام کے انجام حج تمتع کے لئے یا حج مستحبی کے لئے شب میں منی میں شب گزاری کرے گا -
مسئلہ 336 ۔ اگر کوئی از روئے اضطراری منی میں شب گزاری سے اجتناب و احتراز کرے - اس پر نہ کوئی گناہ ہے اور نہ کفارہ ، اور اس کا حج بھی صحیح ہے -
مسئلہ 337 ۔ چند گروہ منی میں بیتوتہ کرنے یعنی شب گزاری سے معاف ہیں :
۱ ۔ بوڑھے مرد اور بوڑھی عورتیں ، مریض اور ان کی تیمار داری کرنے والے کہ منی میں رات بسر کرنا ان کے لئے شدید مشقت کا باعث ہے -
۲ ۔ مسوٴلین اور خدمت گزاران قافلہ ، اس صورت میں کہ زوّار کی مشکلات حل کرنے کے لئے ان کا مکہ میں آنا ناگزیر ہے -
۳ ۔ جن لوگوں کو ہنگام باز گشت عمومی ، ازدحام جمعیت کی وجہ سے خطرہ یا ضرر کا خوف دامنگیر ہے -
۴ ۔ جو لوگ مکہ میں تمام شب اعمال طواف یا کوئی دوسری عبادت بجا لانے میں مشغول ہوں اور اپنی ضروریات کے علاوہ کوئی دوسرا کام انجام نہ دیں ، لیکن غیر مکہ میں کافی نہیں ہے -
۵ ۔ جو لوگ انجام مناسک حج کے لئے مکہ آئیں اور طلوع فجر سے پہلے منی واپس لوٹ جائیں -
مسئلہ 338 : اطراف منی (خاص طور سے اژدھام کے وقت)کے پہاڑوں میں رات گذارنے میں کوئی حرج نہیں ہے ( اسی طرح اطراف مشعر کے پہاڑوں میں مشعر میں وقوف کے وقت عیدکی رات گذارنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن ”مازمین“ کے پہاڑ وں میں جو کہ مشعرکے شروع میں واقع ہے اورمشعر کی حدود سے خارج ہے ان پہاڑوں میں ضرورت اور اژدھام کے وقت رات گذارنے می کوئی حرج نہیں ہے)۔
مسئلہ 339 ۔ تین گروہوں کو شب سیزدہم بھی منی میں بیتوتہ کرنا چاہئے ، اور تیرہویں کو ( بر بنائے احتیاط ) جمرات سہ گانہ کو رمی کریں -
۱ ۔ جس نے حالت احرام میں کسی حیوان کا شکار کیا ہو -
۲ ۔ جس نے حالت احرام میں اپنی بیوی سے نزدیکی کی ہو -
۳ ۔ جو روز یازدہم منی سے کوچ نہ کرے یہاں تک کہ آفتاب غروب ہوجائے اور رات ہو جائے ، ان تینوں صورتوں میں شب سوم منی میں رات بسر کر نا واجب ہے - اور ان تینوں صورتوں کے علاوہ ظہر کے بعد بارہویں کو مکہ واپس لوٹ سکتا ہے -
مسئلہ 340 ۔ منی سے واپسی اذان ظہر کے بعد بارہویں کو ہونی چاہئے ، لیکن جو لوگ تیرہویں کو کوچ کرتے ہیں ان کے لئے ظہر سے پہلے بھی جائز ہے -

۶ ۔ تقصیر 13 . گیارهوی اور بارهوی روز رمی جمرات کرنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma