۴ ۔ صفا و مردہ کے درمیان سعی

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک حج
مستحبی طواف :واجبات سعی

مسئلہ 225 ۔ صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا ” عمرہٴ تمتع “ اور ” حج “ کے واجبات سے ہے اور سعی سے مراد ان دونوں پہاڑیوں کے درمیان رفت و آمد ہے ۔ ” صفا “ سے مروہ کی طرف جائیں گے اور مروہ سے صفا کی طرف پلٹیں گے یہاں تک کہ سات دور کامل ہوں ۔ ( ایک سے دوسرے کی طرف جانا ایک دور حساب ہوتا ہے ) بنا بر این چار مرتبہ صفا سے مروہ جائیں گے اور تین مرتبہ پلٹیں گے اور چوتھی مرتبہ واپس نہیں لوٹیں گے کہ مجموعاً سات دور ہوتے ہیں ۔
مسئلہ 226 ۔ اگر کوئی عمداً سعی کے پورے سات دور یا اس کے بعض دورے ترک کرے اگر عمرہٴ تمتع میں ہو اور وقوف عرفات سے پہلے اس کی تلافی نہ کر سکے احتیاط واجب یہ ہے کہ اپنے حج کو افراد سے بدل دے ۔ یعنی حجّ افراد کی نیت کرے اور اعمال حج تمام کرے اور سال آئندہ بھی حجّ تمتع کا اعادہ کرے ۔
سعی ارکان سے ہے اور اگر کوئی عمداً حج میں سعی کو ترک کرے اور وقت پر اس کی تلافی نہ کرے ، اس کا حج باطل ہے ، حج کو احتیاطاً تمام کرے اور سال آئندہ دو بارہ حج بجا لائے اور اگر عمرہ مفردہ میں ہے اس کے اعمال مترتبہ باطل اور احرام پر باقی ہے یہاں تک کہ ان کو بجالائے ۔
مسئلہ 227 ۔ اگر ترک سعی جاہل مسئلہ ہونے کی وجہ سے ہے احتیاط واجب یہ ہے اسی حکم عمد کو جس کا ذکر مسئلہ قبل میں ہوا جاری کرے ، لیکن اگر سہو و فراموشی کی وجہ سے ترک کرے تو جس وقت یاد آئے واپس لوٹے اور اس کو انجام دے ہر چند ماہ ذی الحجہ کے بعد ہو ، اور اگر واپس ہونا اس کے لئے باعث مشقّت ہو نائب کرے تاکہ اس کے لئے سعی بجالائے اور اس مدت میں اس پر کوئی چیز حرام نہیں ہے ، اور عمرہٴ مفردہ میں بھی ایسا ہی ہے ۔
مسئلہ 228 ۔ اگر سعی کو عمدا سات مرتبہ سے زیادہ بقصد سعی بجالائے اس کی سعی باطل ہے اور اگر سہوا ایک دور یا کم تر یا بیش تر اضافہ کرے اور بعد میں یاد آنے پر اعتنا نہیں کرتا ، اس کی سعی صحیح ہے اور ضرورت نہیں ہے مقدار زائد کو سات دور تک تمام کرے ، بلکہ احتیاط اس کام کے ترک میں ہے ۔
مسئلہ 229 ۔ اگر جاہل مسئلہ ہونے کی وجہ سے سات دور پر افاضہ کرے ، اس کا حکم صورت عمد کی مانند ہے یعنی از سر نو سعی بجالائے گا ۔
مسئلہ 230 ۔ اگر از روئے سہو و فراموشی سعی ناقص انجام دے خواہ چار دور تمام کرنے سے پہلے ہو یا اس کے بعد ، جس وقت یا دآئے کمی کی تلافی کرے اور اس کی سعی صحیح ہے اور اگر مکہ سے خارج ہوگیا ہے یا وطن واپس آگیا ہے اور مکہ واپس آنا اس کے لئے باعث مشقت ہے ، نائب کرے گا اور کفّارہ بھی نہیں ہے ، ہر چند ایسے کام کئے ہوں جو محرم پر حرام ہیں .
مسئلہ ۲۳۱ : جب بھی تقصیر سے پہلے گمان کرے کہ اپنی سعی کو کامل کرلیا ہے تو اس گمان پر قناعت نہ کرے اور تحقیق کرے کہ سعی کامل ہوئی ہے یا نہیں اگر کسی نتیجہ پر نہ پہنچے تو جس قدر اس کو انجام نہ دینے کا اطمینان ہے اس کو بجالائے ۔ لیکن اگر بغیر تحقیق کے صرف اپنے گمان پر عمل کرتے ہوئے تقصیر کرلے (اپنے سر کے بال چھوٹے کرے اور ناخن کاٹے) اور اس کے بعد اپنی بیوی سے نزدیکی کرے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اپنی سعی کو کامل کرنے کے علاوہ ایک گائے کی قربانی بھی کرے (اگر ممکن ہو تو قربانی مکہ میں انجام دے اور اگر ممکن نہ ہو تو اپنے شہر میں قربانی کرے) ۔
مسئلہ 232 ۔ اگر صفا و مروہ کی سعی میں مشغول ہے اور اس کی کچھ مقدار انجام دے چکا ہے خواہ کم ہو یا زیادہ ۔ اور نماز کا وقت ہو جائے ، سعی کو قطع کرے اور نماز بجالائے اس کے بعد باقیماندہ سعی بجالائے ۔
مسئلہ 233 ۔ اگر اس کو یا اس کے برادران و خواہران دینی کو کوئی حاجت در پیش ہو سعی کو قطع کر کے اس کام کے پیچھے جاسکتا ہے اور لوٹنے کے بعد جہاں سے چھوڑا ہے وہیں سے ادامہ دے گا اور اس کی سعی صحیح ہے اسی طرح اگر کوئی تھک گیا ہے استراحت کے لئے وسط سعی میں بیٹھ سکتا ہے اس کے بعد اٹھے اور سعی کے سلسلے کو آگے بڑھائے خواہ صفا میں ہو یا مروہ میں یا ان دونوں کے درمیان ، لیکن بہتر یہ ہے کہ بغیر تھکاوٹ کے نہ بیٹھے اور استراحت نہ کرے ۔
مسئلہ 234 ۔ اگر سعی میں مشغول ہو اور یاد آئے کہ نماز طواف نہیں پڑھی ہے واپس آئے اور مقام ابراہیم کے نزدیک نماز طواف پڑھے پھر جہاں سے سعی ترک کی ہے وہیں سے شروع کرے ۔
مسئلہ 235 ۔ احتیاط یہ ہے کہ مذکورہ بالا موارد کے علاوہ موالات کی سعی میں رعایت کرے ، یعنی سات دور بلا زیادہ فاصلے کے بجالائے ۔

مستحبی طواف :واجبات سعی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma