۲ ۔ طواف :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
مناسک حج
کفارات احرام :واجبات طواف :

مسئلہ 173 ۔ واجبات عمرہ میں دوسرا نمبر طواف کا ہے ، طواف یعنی خانہٴ کعبہ کے گرد سات مرتبہ چکر لگانا کہ حج اور عمرہ دونوں میں واجب ہے ( عمرہ میں ایک بار ، حج میں دوبار ) -
مسئله 174 : شرائط پنجگانہ طواف
اوّل : نیت : لازم ہے کہ طواف کو خالص خدا کے لئے بجا لائے ، کیونکہ طواف عبادات سے ہے اور نیت قصد قربت کے بغیر صحیح نہیں ہے -
دوم : حدث سے پاک هونا: حدث سے پاک ہونے سے مراد یہ ہے کہ محرم طواف کے وقت جنابت اور حیض و نفاس سے پاک ہو اور با وضو ہو - حدث سے پاک ہونا اس صورت میں شرط ہے جب طواف واجب ہو لیکن طواف مستحب میں حدث سے پاک ہونا شرط نہیں ہے ہر چند افضل یہ ہے کہ طہارت رکھتا ہو - بنا بر این اگر جنب یا حائض یا نفساء ہو اور بھول جائے اور اسی حالت میں طواف بجا لائے اس کا طواف مستحب صحیح ہے ، لیکن علم و آگاہی کی صورت میں چونکہ مجنب کا مسجد الحرام میں رہنا صحیح نہیں ہے اس کا طواف صحیح نہیں ہے لیکن طواف مستحب میں بغیر وضو کے کوئی اشکال نہیں ہے -
مسئلہ 175 ۔ اگر کوئی ایسا شخص جو با وضو نہیں ہے یا جنابت اور حیض و نفاس سے پاک نہیں ہے طواف واجب کرے - اس کا طواف باطل ہے خواہ عمدا ہو یا غفلت و نسیان کے باعث یا نا واقف مسئلہ ہونے کی بناء پر -
مسئلہ 176 ۔ اگر زن محرم ، حائض ہو جائے اور طواف اور نماز طواف کو وقوف عرفات سے پہلے با طہارت بجا نہ لا سکے تو حج افراد کی نیت کرے اور اعمال حج تمام ہونے کے بعد ، عمرہٴ مفردہ کو با طہارت انجام دے خواہ حائض ہونا احرام سے پہلے ہو یا احرام کے بعد ہو ۔ زن نفساء کا بھی یہی حکم ہے- عورتیں گولیاں کھا کر عادت ماہانہ کو تاخیر میں ڈال سکتی ہیں اور طواف و عمرہ بجالائیں اور ان کے حج و عمرہ کے لئے اشکال نہیں ہے -
مسئلہ 177 ۔ اگر کوئی شخص طواف واجب میں مشغول ہو اور اس کا وضو باطل ہو جائے تجدید وضو کرے گا اور واپس آئے گا اور اگر کم سے کم چار دور تمام کر چکا ہے تو بقیہ کو بجا لائے گا اور اگر چار دور سے کم تر بجالایا ہے تو ابتداء سے شروع کرے گا اور اگر عورت حالت طواف میں عادت ماہانہ میں مبتلا ء ہو جائے فوراً مسجد الحرام سے خارج ہوگی ، اور پاک ہونے کے بعد بھی اس کا حکم یہی ہے -
مسئلہ 178 ۔ اگر اپنے لئے یا کسی برادر و خواہر دینی کے لئے کوئی ضروری کام در پیش ہونے کی وجہ سے اپنے طواف واجب کو قطع کر دے مسئلہ سابق کے مطابق عمل کرے -
مسئلہ 179 ۔ اگر اثناء طواف اتنا شدید بیمار ہو جائے کہ طواف تمام کرنے پر قادر نہ ہو طواف کو قطع کرے گا اور بہبودی حاصل ہو نے کے بعد اگر قطع سے پہلے چار دو تمام کر چکا تھا تو با قیماندہ کو تمام کرے گا اور اگر چار دور سے کمتر تھا تو ابتداء سے شروع کرے گا اور اگر بیماری نے طول پکڑا اور خود طواف انجام نہ دے سکا تو اس کو طواف کرائیں گے اور اگر اس طرح بھی طواف نہ کر سکے ، نائب کریں گے -
مسئلہ 180 ۔ اگر طواف مستحب کو چھوڑ کر کسی کام کے پیچھے جائے ( خواہ ضروری ہو یا غیر ضروری ) واپسی پر جہاں سے چھوڑا تھا وہیں سے شروع کر سکتا ہے - خواہ چار دور تمام ہوئے ہوں یا نہ ہوئے ہوں -
مسئلہ 181 ۔ حالت طواف میں رفع خستگی کے لئے بیٹھنا بلا مانع ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ موالات عرفی درہم و برہم نہ ہو ( یعنی معمول کے مطابق طواف کو ایک کے بعد ایک دور اور بغیر زیادہ فاصلہ کے انجام دے ) -
سوم: نجاست سے پاک ہونا
مسئلہ 182 ۔ طواف کرنے والے کا جسم اور لباس ( خواہ طواف واجب ہو یا مستحب ) ہر نجاست سے پاک ہو یہاں تک کہ بعض نجاست جو نماز میں معاف ہے ( جیسے ایک درہم سے کمتر خون) طواف میں معاف نہیں ہے ، لیکن زخموں کا خون اگر اس کا دھونا باعث مشقت اور عسر و حرج ہو تو اسی حالت میں طواف کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے -
مسئلہ 183 ۔ اگر چھوٹے کپڑے جیسے موزہ ، شب کلاہ اور تھیلی وغیرہ کہ تنہا ان سے ستر مود تین ممکن نہ ہو نجس ہوں کوئی مضائقہ نہیں ہے -
مسئلہ 184 ۔ اگر لباس یا بدن نجس ہو اور نہ جانتا ہو یا جانتا تھا اور فراموش کر گیا چنانچہ طواف کے بعد متوجہ ہو ، اس کا طواف صحیح ہے ، اور اگر طواف کرتے وقت متوجہ ہو تو لازم ہے کہ اپنے لباس کو تبدیل کرے اور پاک لباس کے ساتھ طواف کے سلسلے کو آگے بڑھائے ، اور اگر پاک لباس ساتھ نہ رکھتا ہو تو طواف کو روک دے اور لباس یا بدن کو پاک کرے اور اس کے بعد با قیماندہ طواف کو مکمل کرے اور اس کا طواف صحیح ہے خواہ جو تھا دور تکمیل کرنے کے پہلے ہو یا اس کے بعد -
چهام : ختنه
مسئلہ 185 ۔ اگر مرد مختون نہیں ہے تو اس کا طواف باطل ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ نابالغ لڑکا بھی مختون ہو -
مسئلہ ۱۸۶۔ اگر کوئی بھی جان بوجھ کر یا فراموشی یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے بغیر ختنہ کے طواف کرے تو اس کو طواف باطل ہے ۔
مسئلہ ۱۸۷۔ اگر کسی کی مکلف کی ختنہ نہیں ہوئی ہیں اور وہ مستطیع ہوجائے (مثلا کوئی شخص جلدی مسلمان ہوا ہو) تو اگر وہ اسی سال ختنہ کراسکتے ہے تو اس پر اسی سال حج واجب ہے اور اگر ختنہ نہیں کراسکتا تو حج کو اگلے سال ختنہ کرانے کے بعد حج بجالائے اور اگر زندگی میں ختنہ کرانا اس کے لئے مضر ہو تو اسی سال حج کے لئے جائے (لیکن احتیاط مستحب ہے کہ خود بھی طواف کرے اور کسی دوسرے شخص کو اپنی طرف سے نائب بنائے تاکہ وہ اس کی طرف سے طواف کرے) ۔
پنجم ۔ شرمگاہ کا چھپانا
مسئلہ 188 ۔ طواف کرنے والے پر شرمگاہ کا چھپانا واجب ہے بلکہ لازم ہے کہ اپنے بدن کو اس طرح چھپائے کہ نہ کہیں اس کا بدن برہنہ ہے -
مسئلہ 189 ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ حالت طواف میں لباس مصلّی کے تمام شرائط کی رعایت کرے -

کفارات احرام :واجبات طواف :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma