١٦۔ قُلْ أَ تُعَلِّمُونَ اللَّہَ بِدینِکُمْ وَ اللَّہُ یَعْلَمُ ما فِی
السَّماواتِ وَ ما فِی الْأَرْضِ وَ اللَّہُ بِکُلِّ شَیْء ٍ عَلیم ۔
١٧۔یَمُنُّونَ عَلَیْکَ أَنْ أَسْلَمُوا قُلْ لا تَمُنُّوا عَلَیَّ ِسْلامَکُمْ
بَلِ اللَّہُ یَمُنُّ عَلَیْکُمْ أَنْ ہَداکُمْ لِلْیمانِ ِنْ کُنْتُمْ صادِقینَ ۔
١٨۔ ِنَّ اللَّہَ یَعْلَمُ غَیْبَ السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ وَ اللَّہُ بَصیر بِما
تَعْمَلُونَ ۔
ترجمہ
١٦۔کہہ دے کیاتم خداکو اپنے ایمان سے باخبر کر رہے ہو، حالانکہ وہ ان تمام چیزوں
کو،جو آسمانوں اور زمین میں جانتاہے، اورخدا ہرچیز سے آگاہ ہے ۔
١٧۔وہ تجھ پر یہ احسان جتارہے ہیں، کہ وہ اسلام لے آ ئے ہیں کہہ دے ، تم اپنے اسلام
کو مُجھ پراحسان نہ جتلاؤ ، بلکہ یہ تو خدا نے پر احسان کیا ہے کہ تمہیں ایمان کی
طرف ہدایت کی ہے ، اگر تم (ایمان کے دعوے میں)سچّے ہو ۔
١٨۔خدا آسمانوں اور زمین کے غیب کوجانتاہے، اور جو کچھ تم انجام دیتے ہو، اس کوبھی
دیکھ رہاہے ۔
شانِ نزول مفسرین کی ایک جماعت نے یہ کہا ہے کہ اگر گزشتہ آ یات کے نزول دکے بعد
بدو عربوںکاایک گروہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی خدمت میں آ یااورقسم کھاکر
کہنے لگاکہ وہ ایمان کے دعو ے میں سچّے ہیں،اوران کی ظاہروباطن ایک ہے، اس پرپہلی
زیربحث آ یت نازل ہوئی اورانہیں آگاہ کیاکہ قسم کھانے کی ضرورت نہیں ہے خداسب کے
ظاہر و باطن کو جانتاہے( ١) ۔
١۔"" مجمع البیان "" "" المیزان "" "" رُوح البیان"" و"" تفسیر قرطبی""۔