۲۔ حضر ت ابراہیم (ع) پرخدا کی عظیم برکا ت :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 16
بعض مفسرین نے کہاہے کہاس آیت میں ایک لطیف نکتہ موجود ہے او ر وہ یہ ہے کہ :
خدا نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے تمام تکلیف و ہ حالات کوان کی ضد میں تبدیل کردیا چنا نچہ : ۔
بابل کے بت پرست یہ چاہتے تھے کہ انھیں آگ میں جلادیں . مگر وہ آگ ان کے لیے گلزار ہو گئی ۔
وہ مشرک یہ چاہتے تھے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کاکوئی رفیق نہ ہو اور وہ تنہا رہیں . مگر خدا نے انھیں ایسی جمعیت اورکثر ت بخشی کہ دنیا ان کی نسل سے بھر گئی ۔
ان کے بعض نزدیک ترین رشتہ دار گم راہ اور بت پرست تھے . ان میں سے ” آزر “ بھی تھا .خدانے اس کے عوض انھیں ایسے فرزند عطاکیے جو خود ہدایت یافتہ او ردوسروں کے لیے ہادی بھی تھے ۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام ا پنے ابتدائے حال میں مال ودولت نہ رکھتے تھے مگر اللہ نے انھیں عظیم مال وجاہ عطاکیا ۔
حضرت براہیم علیہ السلام شروع شروع میں ایک گمنام انسان تھے . یہاں تک کہ بابل کے مشرک جب ان کاذکر کرتے تھے توکہتے تھے :
سمعنا فتی یذ کرھم یقال لہ ابراھیم
ہم نے سنا ہے کہ ایک نوجوان بتوں کی باتیں کرتاہے . لوگ اس کانام ابراہیم بتاتے ہیں ۔
مگرخدانے ان کانام ایسا روشن کیااور انھیں ایسی شہر ت بخشی کہ انھیں سردار انبیاء اور سردار مرسلین کہاجاتاہے (1) ۔
 1۔ تفسیر فخردین رازی ،کچھ فرق کے ساتھ ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma