۱۔عظیم ترین افتخار :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 16
جیساکہ قرآن کی بہت سی آیات سے ثابت ہو تا ہے . کسی انسان کاصالحین میں شمار ہونااس کے لیے منتہا ئے افتخار ہے . اس لیے پیغمبر وں میں سے بہت سے خدا اسے تمناکرتے تھے کہ وہ انھیں صالحین میں جگہ دے ۔
حضر یوسف علیہ السلام ظاہر شان و شوکت کے انتہائی مدارج پر پہنچنے کے بعدخدا سے یہ دعا کرتے تھے :
( توفنی مسلما والمقنی بالصالحین ) ۔
اے خدا تو مجھے اس حالت میں موت دے کہ میں مسلمان ہوں اور بعد مرگ تومجھے صالحین سے ملحق کردے ۔
حضرت سلمان علیہ السلام بھی اپنی پوری حشمت اور جاہ وجلال کے باوجو د خداسے یہ دعا کرتے ہیں :
ادخلنی برحمتک فی عبادک الصالین
اے خدا ! تو مجھے اپنی رحمت سے اپنے صالح بندوں میں داخل کر . ( نمل . آیت. ۱۹) ۔
حضرت شعیت علیہ السلام کا جب موسی سے عہدو پیمان ہوتاہے توفرماتے ہیں :
ستجدنی ان شاء اللہ من الصالحین
ان شاء اللہ تومجھے صالحین سے پائے گا ( قصص .آ یت ۲۷ ) ۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی خداسے یہی دعا کرتے ہیں کہ ان کا شمار زمرہٴ صالحین میں ہو :
رب ھب لی حکما والحقنی بالصالحین ( شعراء . آیت . ۸۳ ) ۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام یہ دعابھی کرتے ہیں کہ ان کی اولاد صالح ہو :
رب ھب لی من الصا لحین (صافات . آیت . ۱۰۰ ) ۔
قرآن شریف کی بہت سی آیات میں یہ مضمون ملتا ہے کہ جب خدا پیغمبران بزرگ کی مدح کرتاہے توان کی تعریف میں کہتا ہے کہ وہ صالحین میں سے ہیں ۔
ان کل آیات کے مطالعے سے یہ حاصل ہوتاہے کہ انسان کاعالی ترین مربہ کمال صالح ہونا ہے ۔
اب سوال یہ ہے کہ ” صالح ہونا “ کیامعنی رکھتاہے ؟
اس کے معنی ہیں : اعتقاد وایمان کے لحاظ سے عظمت و پاکیز گی .اسی طرح عمل اور گفتار و اخلاق کے لحاظ سے بھی مراد یہ ہے کہ مرد صالح وہ ہے کہ جو اپنی فکر ،کردار اور گفتار غرض ہرطرح سے نیک ہو ۔
”صالح “ کی ضد ”فاسد “ ہے . یہ واضح ہے کہ زمین پرفساد کرنے میں تمام ظلم و ستم اورتمام بداعمال شامل ہیں . قرآن مجید میں کلمہ ” صلاح “ ” فساد “ کے مقابلے میں استعمال ہواہے .اورکبھی ” سیئة “ کے مقابلہ میں بھی آیاہے . جن کے معنی ہیں گنا ہ اوربدی ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma