۱۔اچھی اور بری رسمیں :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 16
اگرکوئی شخص کس ایسے کام کی بنیاد رکھتاہے جواس عہد کے پورے معاشرے میںنفوذ کر جائے تو بنیاد رکھنے والا شخص کل معاشرہ کے اعمال کاذمہ ّ دار ہوگا . کیونکہ کسی عمل کی تحریک بھی اس کے اسباب میں س ے ہے .یہ ثابت ہے کہ جو شخص بھی محرم ک عمل ہے وہ اس عمل کے خیر و شرمیں شریک سمجھا جائے گا . خواہ وہ عمل کتناہی معمولی ہو ۔
جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک حدیث روایت کی گئی ہے جو ہمارے اس قول کی موید ہے ۔
جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک روز اپنے اصحاب کے ساتھ تشریف رکھتے تھے کہ ایک سائل آیا اور اس نے مدد کے لیے سوال کیا . کسی نے بھی اسے کچھ نہ دیا . اتنے میں اصحاب میں س ے ایک شخص آگے بڑھا اوراس فقیر کوکچھ دے دیا : یہ دیکھ کردوسروں کو بھی خیال پیدا ہوا اور انھوں نے بھی اس سائل کی مدد کی اس موقع پررسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
من سن خیرا فاسنن بہ کانہ لہ اجرہ ومن اجورمن تبعة ،غیر منتقص من اجور ھم شیئا ،ومن سن شرا فاسنن بہ کان علیہ وزرہومن اوزار من تبعہ ،غیرمنتقص من اوزار ھم شیئا
جو آدمی کسی نیک کی بنیاد رکھتاہے اوردوسرے اس کی پیروی کرتے ہیں تواسے اس کے عمل خیر اور دوسروں کے اعمال خیرکا بھی بدلہ ملے گا . بغیر اس کے کہ دوسروں کی جزامیں کچھ کمی ہو اور کوئی رسم شرک کی بنیا د رکھتاہے اور لوگ اس کی پیروی کرتے ہیں تواسے اس کے اپنے گناہ اوردوسروں کے گناہوں کی بھی سزا ملے گی . اس کے بغیر کہ ان کی سز امیں کچھ تخفیف ہو (1) ۔
اس مطلب کی اوربھی حدیثیں شیعہ اورسنی کتب احادیث میں مذ کور ہیں .مگران میں سے یہ مشہور ہے ۔
 1 ۔تفسیر درا لمنشور۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma