شان نزول :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 16

کچھ مفسرین نے زیر نظر آیات میں س ے پہلی آیت کی شان نزول ابن عباس سے نقل کی ہے جس کا مضمون یہ ہے :۔
جس وقت جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مکہ سے ہجرت فرماکر مدینہ کی طرف جارہے تھے ، توجب آپ مقام حجفہ پر ہ#پہنچے کہ جس کافاصلہ مکہ سے کچھ زیادہ نہیں ہے تو آپ کو اپنا وطن یاد آیا یعنی شہر مکہ ، کہ جوخدا کاحرم ہے . اور وہاں خانہ کعبہ بھی ہے جس سے آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ناقابل انقطاع قلبی اور روحانی تعلق تھا ۔
اس یاد وطن سے احساس غم آپ کے چہرے پر نمایا ہوا . اس مقام پرجبر ئیل نازل ہو ئے اور پوچھا : کہ واقعاآپ کواپنے شہر اور جائے پیدا ئش کابہت اشتیاق ہے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ” ہاں ضرور ہے “ تب جبرئیل نے عرض کیاکہ خدا نے آپ کویہ پیغام بھیجا ہے :
ان الذین فرض علیک القرآن لرادک الی معاد
جس ذات نے اس قرآن کو تجھ پر فرض کیاہے وہ تجھے تیرے وطن میں بھی پہنچا دے گا (۱) ۔
ہم جانتے ہیں کہ آخر گار یہ عظیم و عدہ پورا ہوا . پیغمبراسلام ایک طاقتور فوج اور بڑی عظمت کے ساتھ مکہ کوفاتحانہ لوٹ اور حرم خدا جنگ اور خون ریزی کے بغیر آپ کے قبضے میں آگیا ۔
تاریخ کے اس عظیم انقلاب کے پیش نظر زیر نظر آیت قرآن کی اعجاز آمیز پیش گوئیوں میں س ے ہے کہ اس کے ذریعے آنحضرت کو حتمی طور پر کسی شرط کے بغیر ایسی خبر دی گء ی،جو قلیل مدت کے بعد درست ثابت ہوئی ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma