شان نزول

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 16

آیات فوق کی شان نزول کے بارے میں مفسرین اور ادیان حدیث نے گوں روایات نقل کی ہیں . ان تمام رویات میں قدر مشترک ایک ہی ہے اور وہ یہ ہے کہ آیات قرآن اور پیغمبر اسلام کی رسالت پرعلمائے یہودو نصاری کی ایک جماعت کایمان لانا ۔
چنانچہ . سعیدابن جبیر نے روایت کی ہے کہ یہ آیات ان ستر عیسائی علماء کے بارے میں نازل ہوئی ہیں ، جنہیں نجاشی نے حبشہ سے تحقیق حال کے لیے مکّہ بھیجاتھا . جب جناب رسالتمآب نے ان کے سامنے سورہ یس ٓ پڑھی توان پررقت طاری ہوگئی اور وہ رونے لگے اور انہوں نے اسلام قبول کرلیا (۱) ۔
بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ آیت نجران کے عیسائیوں کی ایک جماعت کے متعلق نازل ہوئی تھیں ، جوآنحضرت کی خدمت میں آئے تھے . جب انھوں نے قرآن کی تلاوت سنیں تو ایمان لے آئے (۲)۔
بعض لوگ ان آیات کو ” نجاشی “ اور اس کے اہل دربار کے متعلق سمجھتے ہیں (۳) ۔
بعض لوگوں نے ان کی شان نزول حضرت سلمان فارسی ، اور علمائے ہیود کی ایک جماعت ( مثلا عبداللہ بن سلام ، تمیم الداری ،اور جارو عبدی وغیرہ ) کے متعلق سمجھاہے (۴) ۔
بعض راوی ان آیات کامشار ُ الیہ چالیس روش ضمیرعیسائی علما ء کو بتاتے ہیں کہ جن میں سے بتیس جو جنا ب جعفرابن ابواطالب کے ساتھ حبشہ سے مدینہ آئے تھے او رآٹھ شام سے آئے تھے جن میں مشہور بحیرا ارہب شامی بھی تھا (۵) ۔
البتہ ان میں سے پہلی تین قسم کی روایات ان آیات کے مکہ میں نازل ہونے سے مناسبت رکھتی ہیں اور ان لوگوں کے قول کی تائید کرتی ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ یہ کلی سورہ مکی ہے .لیکن چوتھی اور پانچویں قسم کی رویات اس امر کی دلیل ہیں کہ یہ چند آیات مدینہ میں نازل ہوئی تھیں اور یہ روایات ان لو گوں کے قو ل پر گواہی ہیں چو ان آیات کو مدنی سمجھتے ہیں ک۔
بہر کیف جوبھی ہو یہ آیات اس امر پر شاہد ناطق ہیں کہ اہل کتاب کے علماء میں سے ایک جماعت نے آیات قرآن سن کر اسلام قبو ل کرلیاتھا کیونکہ یہ ممکن ہی نہ تھا کہ رسول اللہ ایسی حالت میں کہ اہل کتاب میں سے کوئی بھی ان پرایما ن نہ لایہ ہوتا ، ایسی بات کہہ دیں کیونکہ اگر یہ آیات مطابق وقعہ نہ ہوتیں تو مشرک فورا ً آپ کی تکذیب کرتے او ر شور مچانے لگتے ۔
1۔ تفسیر فی ظلا القرآن ، جلد ۶ ، ص ۳۵۷ ، ۳۵۸۔
۲ ۔تفسیر فی ظلا القرآن ، جلد ۶ ، ۳۵۷ ،۳۵۸۔
۳۔تفسیر فی ظلا القرآن ، جلد ۶ ، ۳۵۷ ،۳۵۸۔
۴ ۔ مجمع البیان ، جلد ۷ ، ص ۲۵۸۔
۵ ۔مجمع البیان ، جلد ۷ ، ص ۲۵۸۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma