اسلام میں زکوٰة کی غیر معمولی اہمیت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 20
سوره فصلت/ آیه 1- 5
مندرجہ بالاآیت میں اس اسلامی فریضے کی اہمیت کوایک بار پھر لرزادینے والی تعبیر کے ساتھ اجاگر کیاگیا ہے ،زکوٰة چاہے واجب کے معنی میں لے جائے اور چاہے اس سے بھی وسیع ترمعنی میں ، اس کی اس قدر اہمیت ہونی چاہیے . کیونکہ زکوٰة عدالت اجتماعی برقرار کرنے ، غربت کامقابلہ کرنے ، طبقاتی فاصلوں کوپا ٹنے ،اسلامی حکومت بنیادوں کومضبوط کرنے دل و جان کودنیااورمال پرستی کی محبت سے پاک کرنے غرض بار گاہِ الہٰی کاتقرب حاصل کرنے کاایک اہم اور مئو ثر ذریعہ ہے۔
بہت سی اسلامی روایات میں ایسے مطالب بیان کئے گئے ہیں جن سے معلوم ہوتاہے کہ زکوٰة کے ترک کر دینے سے انسان کفر کی سرحد تک جاپہنچتا ہے اور جس طرح مندر جہ بالاآیت میں بیان کیاگیاہے اس سے ملتی جلتی تعبیرات ان اسلامی روایات میں ملتی ہیں بطور نمونہ :
۱۔ حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام کی ایک حدیث میں ہے کہ پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی علیہ السلام کوجووصیتیں فرمائی ہیں .ان میں سے یہ بھی ہے کہ :
یاعلی کفر باللہ العظیم من ھٰذہ الا مة عشرة ، وعد منھم مانع الز کوٰة ... ثم قال یاعلی ! من منع قیراطا من زکوٰة مالہ فلیس بموٴ من ولا مسلم ولا کرامة ، یاعلی ! تارک الزکوٰة یسئل اللہ الرجعة الی الدنیا ، وذالک قولہ عز وجل حتٰی اذاجاء احدھم الموت قال رب ار جعون ...
یاعلی ! (میری ) اس امت کے دس قسم کے لوگ خدا ئے بزرگ و برتر کاکفر کرچکے ہیں اوران دس قسم کے لوگوں میں سے مانع زکوٰة کو بھی شمار فر مایا ... پھر فر مایااے علی ! جوشخص اپنے مال کی زکوٰة سے ایک قیر اط بھی ادا نہ کرے نہ تو وہ مومن ہے ، نہ مسلمان اور نہ ہی خداکے نزدیک اس کی کوئی قدر وقیمت ہے۔
یاعلی ! مالک زکوٰة مرتے وقت اس دنیا کی طرف لوٹ آنے کاخدا سے سوال کرتاہے، (تاکہ اپنے اس عظیم گناہ کی تلافی کرسکے ، لیکن یہ سوال مانا نہیں جاتا ) اور یہی وہ چیز ہے جس کی طرف خداوند عزوجل نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایاہے کہ جب ان میں سے کسی ایک کے پاس موت پہنچ جاتی ہے تووہ کہتاہے کہ خدا وندا ! مجھے واپس پلٹا ، (لیکن جواب منفی پاتاہے ) ( 1)۔ 
۲۔ ایک اورحدیث میں حضرت اما م جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے :
ان اللہ عزو جل فرض للفقراء فی اموال الا غنیاء فریضة لا یحمدون الاّ باد ائھا وھی الزکوٰة ، بھا حقنوا دما ئھم سموا مسلمین
اللہ نے امراء کے مالوں میں غر باء کے لیے فریضہ مقرر کردیاہے کہ جسے ادا کئے بغیر وہ لائل تعریف نہیں ہوسکتے اور وہ ہے زکوٰة کہ جس کے ذریعے وہ اپنے خون کی حفاظت بھی کرتے ہیں مسلمان بھی کہلاتے ہیں ( 2)۔ 
۳۔ آخر میں حضرت امام جعفر صاد ق علیہ السلام کاایک اور فر مان :
من منع قیرا طاً الز کوٰة فلیمت ان شاء یھودیّاً او نصرانیّاً
جو شخص زکوٰة کاایک قیراط ادانہ کرے تواسے چاہیے کہ وہ یہودی یانصرانی ہو کرمرے ( 3)۔ 
۶۔ وسائل الشیعہ جلد۶ ،ص ۱۸ ، ۱۹، ( باب ثبوت الکفر و الا رتد ادو القتل بمنع الزکوٰة استحلالاً وجحوداً ) صاحب وسائل الشیعہ کی طرف بہت سے فقہا ء اور محدّثین نے مندرجہ بالا روایات کو انکار زکوٰة کے معنی میں لیاہے۔
اسلامیں زکوٰة کی اہمیت ، اس کافلسفہ ، اسی طرح اسلام میں وجوب زکوٰة کی تاریخ اس سے متعلق دوسری خصوصیات کے بار ے میں ہم نے تفسیر نمونہ کی آٹھویں جلد ( سور ہ توبہ کی ساٹھویں آیت کے ذیل ) میں تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
1۔ وسائل الشیعہ جلد۶ ،ص ۱۸ ، ۱۹، ( باب ثبوت الکفر و الا رتد ادو القتل بمنع الزکوٰة استحلالاً وجحوداً ) صاحب وسائل الشیعہ کی طرف بہت سے فقہا ء اور محدّثین نے مندرجہ بالا روایات کو انکار زکوٰة کے معنی میں لیاہے۔
2۔وسائل الشیعہ جلد۶ ،ص ۱۸ ، ۱۹، ( باب ثبوت الکفر و الا رتد ادو القتل بمنع الزکوٰة استحلالاً وجحوداً ) صاحب وسائل الشیعہ کی طرف بہت سے فقہا ء اور محدّثین نے مندرجہ بالا روایات کو انکار زکوٰة کے معنی میں لیاہے۔
سوره فصلت/ آیه 1- 5
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma