شان ِ نزول

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 21
سیر ت ابن ِ ہشام میں ہے ۔

ایک دن رسُول ِ خدا ولید بن مغیرہ کے ساتھ مسجدمیں تشریف فر ماتھے کہ نصر بن حارث بھی ان کے ساتھ آکر بیٹھ گی.قریشی سردار وں کے کئی اورلوگ بھی اس محفل میں بیٹھے ہُو ئے تھے . رسُول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نے ان سے بات کی تونصربن حارث آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کے مقابلے میں کھڑا ہو گیا .رسُو ل اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )نے بُت پرستی کے غلط ہونے کو ثابت کرتے ہُو ئے منطقی دلائل کے ذریعے اس خاموش کر دیااور پھر ان کے سامنے اس آ یت کی تلاو ت کی ۔
” انکم وما تعبد ون من دُون اللہ حصب جھنم انتم لھاواردون لو کان ھٰؤ لاءِ اٰلھة ماور دوھاوکل فیھا خالدون ...“۔
تم لوگ اورخدا کے علاوہ وہ معبُود کہ جن کی تم پرستش کرتے ہو جہنم کاایندھن بنو گے ، اور تم سب اس میں داخل ہوگے . اگریہ خدا ہوتے توکبھی جہنم میں نہ جاتے اور تم سب اس میں ہمیشہ رہو گے “۔
اس واقعے کے بعد آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )اپنی جگہ اُٹھ کر چلے گئے. اسی اثناء میں عبداللہ بن زبعری آ گیااوران لوگوں سے مِل گی. ولید نے عبداللہ سے کہا:نصر بن حارث تو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کے مقابلے میں عاجز آ گیاہے اورکوئی جواب نہیں دے سک. محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کا گمان ہے کہ ہم اور ہمارے سارے معبُود جہنم کاایندھن ہیں ، عبد اللہ نے کہا:خداکی قسم ! اگر میں اسے دیکھتا توضر وراس کوجواب دیتا . تم اس سے پوچھو کہ اگراسی ہی صورتِ حال ہے توکیا سب عابد اور معبُود جہنم میں جائیں گے ؟پھر ہم توفرشتوں کی عباد ت کرتے ہیں،یہودی عزیزکی اور نصار یٰ عیسٰی بن مریم کی دپھر کیا حرج ہے کہ ہم فرشتوں اور عزیز وعیسٰی جیسے انبیاء کے ساتھ ایک ہی جگہ پر ہوں ) ۔
یہ جواب ولیداور دوسر ے حاضر ین کو بہت پسند آ یا .ان کے نزدیک یہ ایک دندان شکن جواب تھ. چنانچہ انہوں نے آنحضر ت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کی خدمت میں )جاکر یہی کچھ کہا ، تو آنحضرت نے ارشاد فرمایا :جی ہاں ! جیسے بھی معبُود بننا پسند ہے وہ اپنے عابدوں کے ساتھ جہنم میںجائے گا اور یہ بُت پرست تو درحقیقت شیطانوں کی عبادت کرتے تھے اور جن چیزوں کی عبادت کاشیطان انہیں حکم دیتاتھا ۔
اس موقع پر سُورہ انبیاء کی آ یت ۱۰۱ نازل ہوئی کہ :
”ان ّ الّذین سبقت لھم منّاالحسنٰی اولئک عنھامبعدون “
جن لوگوں سے ہم نے اس سے قبل نیکی کاوعدہ کیاتھا ( وہ با ایمان لوگ جو معبُود بننے پر ہر گز راضی نہیں تھے )وہ اس سے دُور رکھے جائیں گے ۔
اس سلسلے میں زیر تفسیر آ یت’ ’وَ لَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْیَمَ مَثَلاً إِذا قَوْمُکَ مِنْہُ یَصِدُّونَ“بھی نازل ہوئی ( ۱) ۔
 ۱۔ سیرت ابن ہشام جلد اوّل ص ۳۸۵تھوڑ ے سے اختصار کے ساتھ ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma