۱۔غرور وفریب کی قسمیں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 17
خدا کے علم کی وسعت۲۔ دُنیا کی فریب کاری

اوپر والی آیات تنبیہ کرتی کہ دُنیا دی زندگی کی چمک دمک تمھیں فریب میں مبتلا نہ کروے ۔ پھر شیطان کے دھوکہ دینے کی بات ہے اور اس کی نسبت خطرے کا الارم ہے، کیونکہ لوگوں کی چند قسمیں ہیں:
بعض اتنے ضعیف وناتواں ہوتے ہیں جن کے فریب ودھوکے کے لئے صرف دنیا کے زرق وبرق کا مشاہدہ ہی کافی ہوتا ہے۔
لیکن بعض دوسرے جو مزاحمت کی طاقت رکھتے ہیں، تو ان کے لئے زرق وبرق کے علاوہ شیطانی وسوسوں کا اضافہ بھی ہوتا ہے اور اندرونی اور بیرونی شیطان ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالتے ہیں تاکہ وہ انھیں دھوکہ دے سکیں اور اوپر والی آیت کی تعبیر ایسے سب کے لئے تنبیہ ہے۔
ایک نکتے کا ذکر بھی ضروری معلوم ہوتاہے کے ”غرور “ (بروزن جسور) ہر فریب اور دکھوکہ دینے والی چیز کو کہتے ہیں۔ اور یہ جو اس کی شیطان کے ساتھ تفسیر کی گئی ہے، در حقیقت اس کے واضح مصداق کا بیان ہے ورنہ ہر فریب کار انسان، دھوکہ دینے والی کتاب، ہر وسوسہ پیدا کرنے والا مقام ومرتبہ اور ہر وہ چیز جو انسان کو گمراہ کردے، اس لفظ وسیع مفہوم میں داخل ہے۔ یا یہ کہ شیطان کے مفہوم کو اس قدر وسعت دیں کہ ان تمام امور کو شامل ہوجائے۔
اس لیے راغب مفرات میں کہتے ہیں ”غرور “ ہر وہ چیز ہے جو انسان کو مغرور کردے اور فریب میں میں بتلاکردے خواہ وہ مال ہویا مقام ومرتبہ یا شہوت اور شیطان۔اور شیطان کے ساتھ اس کی جو تفسیر ہوئی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ شیطان خبیث ترین فریب کار ہے۔
اور بعض لوگوں نے ”غرور کی دُنیا“ کے ساتھ جو اس کی تفسیر کی ہے تو دنیا کے فریب اور دھو کہ دینے کی بناء پر ہے۔ جیسا کہ نہج البلاغہ میں ہم پڑھتے ہیں: ”تفروتضروتمر“ فریب دیتی ہے، ضرر پہنچاتی ہے اور گزرجاتی ہے (۱)
 1۔ نہج البلاغہ، کلمات قصار، شمارہ۴۱۵.
خدا کے علم کی وسعت۲۔ دُنیا کی فریب کاری
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma