قرضاوی ،مصر اور لیبیا کے قیام کی حمایت کرتے ہیں لیکن جب بحرین کا مسئلہ آتا ہے تو ظلم و استبداد کی حمایت کرتے ہیں، کیا ایک عالم دین کے لئے دو طرح کی باتیں کرنا صحیح ہے؟
دنیا کے مسلمان کیوں خاموش ہیں؟!
اسلام کے محافظین ، مفکرین اور سیاستداں کیوں خاموش بیٹھے ہیں؟ اسلامی کانفرنس کی خاموشی کی کیا وجہ ہے ؟ اتحادیہ عرب کیوں کچھ نہی کر رہی ہے ؟ کیوں ان کے سروں پر پرنده بیٹهے هوئے هیں ؟
آج دنیا کے حالات ایسے موڑ پر آگئے ہیں جہاں مسلمانوں کو پہلے سے زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے ، علاقہ میں ایسا عظیم طوفان اور سیاسی زلزلہ پہلے کبھی نہیں آیا ہے ۔
ہم دنیا بھر کے شیعوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس قتل عام کے سامنے خاموش نہ رہیں اور اپنے اعتراض کی آواز کو چاروں طرف سے بلند کریں تاکہ بحرین کے شیعہ خیال نہ کریں کہ وہ تنہا ہیں ۔
اسلامی ممالک کے سربراہوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ غیروں اور بیرونی ممالک کے لوگوں پر اعتماد کرنے کا زمانہ ختم ہوچکا ہے لہذا اپنی قوم پر اعتماد کریں اور ان کی خدمت کریں اور یہ جان لیں کہ بیرونی ممالک والے ان کو کبھی بھی نجات نہیں دے سکتے ۔
مصر کے بعض علماء اور ملک کے جنوبی علاقہ کے اھل سنت بھائیوں نے ٹیلی ویژن کے ذریعہ بعض تاریخی پروگرام کے نشر کرنے کو صحابه کی توهین قلمداد کیا ہے ۔
آپ لوگوں کی طرف سے اٹھائے گئے یہ قدم تاریخ میں ھمیشہ کے لئے ضبط و ثبت ہو جائیں گے اور یه بهی جان لیجئے کہ آپ کے اس اقدام کو جو که سو فی صد انسانی ہے.
انشاء اللہ کچھ واضح دلیلوں کی وجہ سے اس سال بھی گذشتہ سالوں کی طرح امام حسین کی مجالس اور جلوس عزاء کو بہت ہی شان و شوکت کے ساتھ منانا ضروری ہے اور دشمنوں کے مختلف فتنوں کو ان شعائر کی تعظیم کے ذریعہ ختم کرنا ضروری ہے ۔
نهج البلاغہ کے کچھ حصہ کو یونیورسیٹی کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنا چاہیئے تا کہ ھمارے جوان اس قیمتی کتاب سے زیادہ سے زیادہ فائیدہ اٹھائیں ۔
حضرت آیةاللہ العظمی مکارم شیرازی کے دفتر نے مدینہ منورہ میں شرعی سوالات کے جوابات اور حجاج سے متعلق دوسرے شرعی امور کی ابتداء کردی ہے ۔
قرآن کریم کے دشمنوں کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ وہ اپنے برے کاموں کے ذریعہ قرآن کریم کی عظمت کو کم نہیں کرسکتے ، بلکہ اس عمل کے ذریعہ وہ اپنے وحشی ہونے کو ثابت کررہے ہیں ۔
آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ العالی) کے دفتر نے زکات فطرہ کی مقدار معین کرنے کے بعد اس کو پورے ملک میں آپ کے دفاتر کو بھیج دیا ہے ۔
ہمیں سعودی عرب اور بحرین سے ایسے مراسلے موصول ہوئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحرین کے بعض علمائے دین کو حراست میں لیا گیا ہے؛ سعودی حکام نے مدینہ منورہ میں رہنے والے شیعیان اہل بیت (ع) کے لئے وسیع مسائل کھڑے کر رکهے ہیں .
اسلامی معاشرہ کے لئے امام موسی صدر کی خدمتیں، امام راحل سے دفاع اور لبنان میں ان کی خدمتیں ہمیشہ یادگار رہیں گی.
پاکستان کا حادثہ بہت دردناک ہے ، آج ہمیں تمام لوگوں کو عام دعوت دے کر سب کو ایک جگہ جمع کرنا چاہئے تاکہ سب پاکستان کے لوگوں کی فریاد کی طرف تیزی سے دوڑیں، اور ان کو اس بڑی مصیبت سے نجات دلائیں ۔
دنیا کے تمام مسلمان اور آزاد منش لوگوں پر لازم ہے کہ پاکستان کے سیلاب اور مصائب میں گرفتار لوگوں کی مدد کرنے میں جلدی کریں اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کی اس امر میں مدد کریں ۔
اے سعودی عرب کے حاکموں! تم اپنے ملک کے شیعوں کے ساتھ ایسا کردار کیوں پیش کررہے ہو ، یہ تمہارے ملک کے باشندے ہیں ، کئی سالوں سے یہ وہاں موجود ہیں اور ان کو اپنے دین و مذہب کے مطابق عمل کرنے کا حق حاصل ہے ۔
ماہ رمضان المبارک کی آمد ، آن لاین جواب حاصل کرنے والے قارئین محترم کے استقبال اور وقت بڑھانے کی درخواست کو مد نظر رکھتے ہوئے مومنین کواطلاع دی جاتی ہے کہ شرعی احکام کے جوابات دینے کا وقت بڑھا کرتہران کے ٹائم کے مطابق شام کے 4 بجے سے 8 بجے تک کردیاگیا ہے ۔
ماہ رمضان خداوندعالم کی ضیافت کا مہینہ ہے، ہمیں چاہئے کہ اس مہینہ میں توبہ کے ذریعہ اپنی روح و نفس کا تزکیہ کریں ، تقوی اور پرہیزگار کا لباس زیب تن کریں اور اپنے آپ کو مکار اخلاق کے زیور سے آراستہ کریں ۔
انتہاپسند وہابیت کے شجرہ خبیثہ نے ایک بار پھر اپنے مذموم اقدام کے ذریعہ زاہدان میں ہمارے عزیزوں کو خاک و خون میں تڑپا دیا۔ بزدلانہ دہشت گردی اور بے گناہ انسانوں کا وحشیانہ قتل عام ان کے شرمناک اور انسانیت کش مذہب کی تعلیمات کا نتیجہ ہے .
حضرت آیتاللہ العظمی مکارم شیرازی نے کہا: عالمی ولایت چینل علمی و منطقی انداز سے دین اسلام اور اہل بیت اطہار علیہم السلام کے معارف اپنے ناظرین کی خدمت میں بیان کرے گا اور اس چینل کی بنیاد قرآنی تعلیمات پر استوار ہے۔
مسئلہ مہدویت بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور اسی وجہ سے مہدویت کے دشمن بھی بہت زیادہ ہوگئے ہیں، وہابی اور گمراہ فرقے اس کے اصلی دشمن ہیں جو اس کی بہت زیادہ مخالفت کرتے ہیں اورشیعی معاشرہ میں مہدویت کے مثبت آثار سے ڈرتے ہیں ۔
ہمیں یقین ہے کہ اسلامی تعلیمات میں بہت زیادہ ایسے موارد پائے جاتے ہیں جن کو انٹرنیشنل قوانین میں بڑھایا جاسکتا ہے لہذا ضروری ہے کہ اسلامی دانشمندافراد اور دنیا کے تمام متفکرین کے درمیان انٹر نیشنل قوانین کو ثمر بخش بنانے کیلئے نزدیکی مشترکات پر عمل هو۔
شہر ریاض کے امام جمعہ کی طرف سے حضرت آیة اللہ سیستانی کی اہانت مذموم ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ معظم لہ کا شمار شیعوں کے مشہور مراجع تقلید میں ہوتا ہے اور ان کی توہین ، شیعوں کے تمام مراجع اورجمہوری اسلامی ایران کی توہین ہے۔
سب کو اتحاد کی دعوت دو ، ایسا نہ ہو کہ مجالس امام حسین (علیہ السلام) سیاسی پارٹیوں کا آلہ ٴ کار بن جائیں، مجالس امام حسین (علیہ السلام) اتصال و اتحاد کا ایک حلقہ ہیں،لہذا تمام دلوں کو ایک دوسرے سے متحد ہونا چاہئے۔
تمام آگاہ و با خبر مسلمان، اعتراض کریں،بین الاقوامی اداروں پر دباؤ ڈالیں اور یمن کے بے گناہ، مظلوم شیعوں کو ظالموں اور ستمگروں سے نجات و رہائی دلانے کیلئے نماز کے قنوت میں اور نماز کے بعد دعا کریں۔
افسوس کہ گذشتہ سالوں میں غیرملکی اور اجنبی خصوصامتعصب وہابیوں کے بھڑکانے سے ماحول میں کچھ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے اور ان دونوں مذہبوں کے درمیان بدگمانی کے اسباب فراہم ہوگئے ہیں اور وہ پہلے والی محبت ، دوستی اور قربت کو مخدوش کردیا ہے۔